میں ہر طرح سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کرتا ہوں ابرارالحق یہ اعلان کرنے پر آبدیدہ ہو کر رونے لگے

ابرارالحق کی میڈیا کانفرنس
میری پرورش ایسے گھرانے میں ہوئی ہے جو سیاسی اور فوجی گھرانہ تھا
بانگ درا بال جبریل پڑھنا ہمارے لیے ضروری ہوتا تھا راشد منہاس شہید اور میجر عزیز بھٹی شہید ہمارے ہیرو تھے خواہش ہوتی تھی کہ بڑے ہو کر فوج میں جائیں گے اور شہادت کا رتبہ حاصل کریں گے فوج اور شہداء کے ساتھ ایک جذباتی وابستگی رہی ہے حج کرنے کے لیے خانہ کعبہ گیا تو کوئی اور دعا کرنے کے بجائے شہادت کی دعا کی پاکستان کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ ہمیشہ سے تھا نارووال کے شہداء بچوں کے لئے سہارا میں سب کے لئے تعلیمات ہے شہید وں کے بچوں کو بلکل مفت تعلیم دی جاتی ہےسیاست میں آنے کا مقصد یہ تھا کہ بڑا سوشل کام کروں گا جس کا فائدہ عوام کو ہوگا سیاست میں سوشل کرنے کا خواب پورا ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا مزید وقت کیوں ضائع کرو جو عوام کی خدمت کرنے میں معاون ثابت نہ ہو سکے 9 مئی کے واقعہ کی ہر ایک نے مذمت کی ہے میرے ساتھ بیٹھے یہ میرے ساتھ بھی گواہ ہیں کہ میں نے اس وقت بھی تقریر کی جس میں نو مئی کے واقعہ کی پرزور مذمت کی ہمیں ہمارا دین بہت کچھ سکھاتا ہے میں پوری دنیا میں سہارا کے لیے فنڈ ریزنگ کے لیے جاتا ہوں پرسوں بھی لندن میں فنڈ ریزنگ کا ایونٹ ہے،ہر ماہ 82 ہزار مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے سوشل ورک میرے لئے اتنا اہم ہے کہ اس کے لیے سیاست بھی چھوڑی جاسکتی ہے یہ ملک وسائل سے مالا مال ہے اس کے لئے ہمیں بہت کچھ کرناکرتا ہے ہر پاکستانی کی ترجیح سب سے پہلے پاکستان ہونا چاہیے میں ہر طرح سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کرتا ہوں ابرارالحق یہ اعلان کرنے پر آبدیدہ ہو کر رونے لگے پریس کانفرنس میں ابرار الحق نے پاک فوج کے حق میں ملی نغمہ بھی سنایا جو کارکنان بے گناہ ہے انہیں فوری طور پر چھوڑ دینا چاہیے جو گنہگار ہیں انہیں ضرور سزا ملنی چاہیے۔

شیئرکریں