عالمی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر محمود بھٹی نے کہا ہے کہ سرکاری سطح پرعالمی معیار کا فیشن سکول بنا کرسٹوڈنٹس کو ایک شاندار پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ہے

عالمی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر محمود بھٹی نے کہا ہے کہ سرکاری سطح پرعالمی معیار کا فیشن سکول بنا کرسٹوڈنٹس کو ایک شاندار پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ہے،ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان سکول آف فیشن ڈیزائن کے دورے پر کیا،
انھوں نے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہر سال اول پوزیشن حاصل کرنے والے ایک سٹوڈنٹ کو پانچ لاکھ روپے انعام دیا جائیگا ،انھوں نے کہاپاکستانی ٹیلنٹ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے میں انھیں کہوں گا کہ حقیقی فیشن ڈیزائنر نقل نہیں کرتا ، عالمی سطح پر کاپی رائٹس پر پوری طرح سے عمل کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں اس طرف توجہ نہیں دی جارہی ہے،میں سٹوڈنٹس پر زور دوں گا کہ وہ اپنا نام اور مقام بنانے کیلئے غیر ملکی پلیٹ فارمزپر جائیں اور اپنا ٹیلنٹ دکھائیں اور پاکستان کا نام روشن کریں،محمود بھٹی نے ڈسپلے میں سٹوڈنٹس کے تھیسزدیکھ کر سراہا،رجسٹرار ڈاکٹر افضال نے استقبال کیا اور سکول بارے بریفنگ دی،وائس چانسلرحنا طیبہ نے محمود بھٹی کو سوینیئر دیا۔میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے محمود بھٹی نے اپیل کی کہ عدالتیں اوورسیز پاکستانیوں کے کیس چھ ماہ میں نمٹائیں تاکہ ان کے سرمائے کو تحفظ مل سکے، بیرون ملک پاکستانی خون پسینے کی کمائی وطن بھیجتے ہیں جہاں قبضہ مافیا ان کی جائیدادوں کو اپنے نام منتقل کروالیتا ہے ، عدالتوں کو چاہیے کہ وہ ایسے کرداروں کو مثال بنا دیں تاکہ وہ کسی کی زمین جائیداد پر قابض نہ ہوسکیں، میں یتیم خانے کیلئے ایک مربع زمین ملتان روڈ پر خریدی جس کی موجود مالیت پانچ ارب روپے ہےاس کی ملکیت جعلسازی سے بدل دی گئی ، وزیر اعظم کی جانب سے داد رسی کا شکریہ ادا کرتا ہوں لیکن جن کو کوئی نہیں جانتا ان کا کیا بنے گا ؟اوورسیز پاکستانی مجھے کہتے ہیں ہمارا کچھ نہیں بنا، عدالتوں کا نظام بدلنا چاہیے،اوور سیز پاکستانی وطن آنے سے گھبرانا شروع ہوگئے ہیں۔

شیئرکریں