لیجنڈ اداکار پاکستان کی پہچان کامیڈین عمر شریف جرمنی کے ہسپتال میں انتقال کرگئے۔۔ عمر شریف کی وفات پر پاکستان شوبز انڈسٹری نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔ عمر شریف اپنی شاندار کامیڈی سے لوگوں کو ہنساتے ہنساتے لوگوں کو لوٹ پوٹ کرنے کا فن خوب جانتے تھے۔
عمر شریف ٹی وی اسٹیج ایکٹر، فلم ڈائریکٹر کے طور پر جانے جاتے تھے۔
عمر شریف 19اپریل 1960ء کو کراچی کے علاقے لیاری میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام محمد عمر ہے۔
ہالی وڈ فلم لاؤرنس آف عریبیہ دیکھی اس میں ہالی وڈ کے مصری اداکار عمر شریف کی اداکاری سے اس قدر متاثر ہوئے کے اپنے نام کے ساتھ شریف لگا لیا۔
4سال کے تھے جب ان کے والد کاانتقال ہوا، کریئر کا آغاز 1974ء میں 14سال کی عمر میں اسٹیج سے کیا۔
1989میں ان کا اسٹیج ڈرامہ ”بکرا قسطوں پر“ بے پناہ مقبول ہوا۔
ان کے سٹیج ڈرامہ ”بڈھا گھر پر ہے“ نے بھی بے پناہ مقبولیت کے ریکارڈ قائم کئے۔
عمر شریف نے پاکستان میں اسٹیج دراموں کی آڈیو کیسٹ کا ٹرینڈ متعارف کرایا۔
عمر شریف کو ”کنگ آف کامیڈی“ کے خطاب سے نوازا گیا۔
انہوں نے نا صرف پاکستان بلکہ ہمسایہ ملک کی تقریبات کو بھی چار چاند لگائے۔ متعدد بار بھارتی ایوارڈز شوز کو رونق بخشی۔
عمر شریف نے 35 فلمو میں کام کیا۔ ان کی پہلی فلم ”مسٹر 420“ 1992ء میں ریلیز ہوئی۔اس فلم کے ہیرو، ڈائریکٹر اور مصنف وہ خود تھے۔
اس فلم پر انہیں بہترین اداکار اور ڈائریکٹر کے نیشنل ایوارڈز سے نوازا گیا۔
عمر شریف ایک سال میں 4نگار ایوارڈ حاصل کرنے والے واحد فنکار ہیں۔
ان کی مقبول فلموں میں ”مسٹر چارلی“،”بہروپیہ“، چلتی کا نام گاڑی“، ”چاند بابو، کھوٹے سکے، ہتھکڑی، لاٹ صاحب، پھول اور مالی،جھوٹے رئیس، پیدا گیر، ڈاکو چور سپاہی، خاندان، نہلے پہ دہلا، مس فتنہ، غنڈا راج، سب سے بڑا روپیہ شامل ہیں۔
فلمی کریئر میں عمر شریف نے 3 بار گریجویٹ ایوارڈ حاصل کیا۔
عمر شریف نے تین شادیاں کیں، پہلی بیوی کا نام دیبا عمر تھا۔ دوسری شادی اداکارہ شکیلہ قریشی سے کی۔ تیسری شادی سٹیج اداکارہ زریں غزل سے 2005ء میں کی۔
ان کا کریئر 5دہائیوں پر محیط ہے۔
عمر شریف کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں حکومت کی طرف سے ”تمغہ امتیاز عطا کیا گیا۔
ان کی بیماری پر بھارتی فنکاروں نے بھی نیک تمناؤں کا اظہار کیا تھا۔ اللہ پاک عمر شریف کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔ لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین
