پنجاب انسٹیٹیوٹ آف لینگوئج، آرٹ اینڈ کلچر (پِلاک)، محکمہ اطلاعات و ثقافت پنجاب کے زیر اہتمام عظیم صوفی شاعر سید وارث شاہؒ کے 222 ویں سالانہ عرس کے موقع پر ان کے مزار واقع جنڈیالہ شیر خان، شیخوپورہ ایک محفل عارفانہ کلام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ڈائریکٹر جنرل پلاک ڈاکٹر صغرا صدف، ڈائریکٹر محمد عاصم چودھری، ڈپٹی ڈائریکٹر خاقان حیدر غازی، شفاعت عباس اور دیگر سٹاف کے علاوہ زائرین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ محفل عارفانہ کلام میں معروف شاعر ویر سپاہی نے ہیروارث شاہ تحت اللفظ مع تشریح پیش کی اور باباگروپ (حسنین اکبر و اسلم باہو) نے ہیر وارث شاہ اپنے مخصوص انداز میں پیش کرکے خوب داد وصول کی۔
ڈائریکٹر جنرل پلاک ڈاکٹر صغرا صدف نے کہا کہ صوفیاءکرام ہمارے ثقافتی ہیرو ہیں، ان کے مزارات ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز ہیں، یہاں آکر ہر بندے کو دلی سکون اور راحت نصیب ہوتی ہے۔ جو بھی ان سے محبت کرتا ہے انہی کے رنگ میں رنگ جاتا ہے، صوفیاءکا فیض عام آج بھی جاری ہے۔ ڈائریکٹر پلاک محمد عاصم چودھری نے کہا کہ ہیر وارث شاہ کو پنجاب کی تاریخ کا درجہ حاصل ہے جس میں ہمیں اس دور کا جیتا جاگتا پنجاب نظر آتا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر پلاک خاقان حیدر غازی نے کہا کہ ہیروارث شاہ کو علمی و ادبی اور عوامی حلقوں میں جو مقبولیت حاصل ہوئی وہ آج تک کسی اور کلام کو نہ مل سکی۔ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر صغرا صدف کے ہمراہ پلاک کے سٹاف و دیگر زائرین نے سید وارث شاہ کے مزار پر چادر پوشی کی اور فاتحہ خوانی بھی کی۔ بعد ازاں زائرین ڈھول کی تھاپ پر دھمال بھی ڈالتے رہے۔