پی ٹی وی پشاور سنٹر کی ڈاکیو مینٹری بوند بوند دریا عوام میں مقبول

ڈائیریکٹر پروڈیوسر ابراہیم کمال اور ٹیم کی محنت دنگ لائی مزکورہ ڈاکیومینٹری سیریل چھے سات دفعہ آن آئیر ہو چکی

20آقساط پر مشتمل ڈاکیو مینٹری میں دریائے سندھ کے کنارے بسنے والوں کا کلچر پیش کیا گیاتھا

پی ٹی وی کے ہائی آفیشلز نے بھی کام کو سراہا ابراھیم کمال نئی ڈاکیو مینٹری بنانے میں مصروف

پاکستان ٹیلی ویژن پشاور سنٹر سے میگا ڈاکیومینٹری سیریل بوند بوند دریاکے نام سے نشر ہورہی ہے جوکہ ہر جمعرات شام 6بجے پی ٹی وی ہوم پردکھائی جاتی ہے۔اور اس ڈاکیومینٹری کی نشرمکرر پیر کی دوپہر 2 بجے پی ٹی وی ہوم پر دیکھی جا سکتی ہے۔ ڈاکیومینٹری کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر ابراہیم کمال ہیں ۔اور یہ ڈاکیومینٹری عظیم دریا سندھ کی کہانیوں پرمحیط 20اقساط پر مشتمل سیریل ہے۔جس میں دریا سندھ کے آس پاس جتنے بھی خوبصورت مقامات اور مختلف اقوام کے لوگوں اور پاکستانیوں کے کلچر کو بہت خوبصورتی سے دکھایا گیا ہے۔ پروگرام پروڈیوسر اور ڈائریکٹر ابراہیم کمال نے ایک ملاقات بتایا کہ یہ ڈاکیومینٹری شروع کرنا مشکل کام تھا۔ لیکن میں نے اور پوری ٹیم نے اللہ کا نام لے کر کام شروع کیا اور الحمدللہ آج خوشی ہورہی ہے کی پورے پاکستان میں یہ ڈاکیومینٹری سیریل بہت مقبول رہی ۔اور یہی وجہ ہے کہ پی ٹی وی ہوم پر یہ ڈاکیومینٹری بار بار دیکھائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب بھی پی ٹی وی پشاور سنٹر کو کوئی کام ملا ہے۔تو یہاں کے ُپروڈیوسرز نے محدود وسائل سے اسی پراجیکٹ کوپایہ تکمیل تک پہنچایا۔اس ڈاکیومینٹری کی ریسرچر عاصمہ خاتون ، رائٹر انیس رحمان، معاون پروڈیوسر فیصل رحمان خلیل، کیمرا مین بہار اسلام اور افتخار علی شاہ، معاون کیمرہ اسسٹنٹ منیف خان،گرافک انجینئر سید احمد علی ، آڈیو انجینئرسید منور علی شاہ اور ڈرائیور نصیر خان تھے۔جن کی کاوشوں سے یہ پراجیکٹ کامیابی سے مکمل ہوا۔ ابراہیم کمال نے کہا کہ میں ہیڈ کوارٹر کے سابق کنٹرولر پروگرام اکبر ملک صاحب جو کہ حال میں پی ٹی وی اکیڈمی کے جنرل منیجر تعینات ہوئے ہیں کا نتہائی مشکور ہوں جنہوں نے قدم قدم پر اس پراجیکٹ میں میری رہنمائی کی۔ انہوں نے کہاکہ سابق پروگرام ڈائریکٹر امام نقوی صاحب ، فاروق حیدر صاحب، جنرل منیجر پی ٹی وی پشاور اورنگ زیب آفریدی صاحب اورپروگرام منیجر نثار خلیل صاحب کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی کاوشوں سے یہ ڈاکیومینٹری پایہ تکمیل تک پہنچی۔

شیئرکریں