انڈس لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈبدنظمی کا شکار ہوگیا،

دوماہ سے اناؤنس کرنے والی کوئی سیاسی شخصیت نہ آئی،میگھا اور طارق طافو کے علاوہ غیرمعروف گلوکاروں کی شرکت۔
ایوارڈدینے کے لیئے فنکار ڈھونڈتے رہے،ٹی وی چینلز کے نمائندوں کا بلا اجازت لوگوں لگانے پر اظہار ناراضگی۔

لاہور(شوبزرپورٹر)انڈس لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ بدنظمی کا شکار،سیاسی شخصیات کی عدم شرکت،غیرمعروف گلوکاروں کی شرکت،ایوارڈدینے کے لیئے فنکار ڈھونڈتے رہے،ٹی وی چینلز کے نمائندوں کا بلا اجازت لوگوں لگانے پر اظہار ناراضگی،تفصیلات کے مطابق انڈس لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ کی تقریب گذشتہ روز پنجابی کمپلیکس پلاک میں منعقد کی جائیگی جو اپنے آغاز سے ہی بد انتظامی کا شکار رہی،تقریب شروع ہوتے ہی لائٹ بند ہوگئی جو تقریباً دوگھنٹے تک بند رہی اور تقریب میں شریک افراد گرمی میں بیٹھنے پر مجبور ہوگئے۔دوماہ سے جن سیاسی و شوبز شخصیات کی تصاویر لگا کر پبلسٹی کی جارہی تھی ان میں سے کوئی بھی نہ آیا فنکاروں میں بھی میگھا جی اور طارق طافوکے علاوہ چند غیرمعروف گلوکاروں و اداکاروں نے شرکت کی جس پر تقریب میں آنیوالے مہمانوں میں سراسمیگی کی کیفیت طاری رہی۔میڈیا وال پر بغیر اجازت ٹی وی چینلز کے لوگوزلگانے پر ان ٹی وی چینلز کے نمائندے بھی برہمی کا اظہار کرتے نظر آئے جس وجہ سے پروگرام کافی دیر تک رکا رہا۔ان ٹی وی چینلز نے بھی احتجاجاً کوریج روک دی۔پروگرام کے آرگنائزر کامران حیات اس صورتحال سے کافی پریشان نظر آتے رہے بدانتظامی کی وجہ سے آنیوالے وی آئی پی مہمانوں کو بھی تشویشناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔آنیوالے مہمانوں کا کہنا تھا کہ یہ شو مس مینیجمنٹ کی بدولت ایک فلاپ ترین پروگرام تھا۔جبکہ بہت سارے نئے گلوکار ٹائم نہ ملنے کی وجہ سے دوران پروگرام اٹھ کر چلے گئے۔ایوارڈز تقسیم کے دوران بھی بد انتظامی نظر آئی چند منظور نظر افراد کو ایوارڈز تقسیم کرنے کے بعد انتظامیہ ایوارڈذ دینے کے لیئے اداکار ڈھونڈتی رہی مگر وہ جا چکے تھے مجبوراً ایرے غیرے کو ایوارڈز تقسیم کرکے پروگرام کا اختتام کیا گیا۔مہمانوں کا کہنا تھا کہ اس طرح کے پروگرامز کو روکنے کے لیئے انتظامیہ کو حرکت میں آنا چاہیئے کیونکہ سوشل میڈیا پر حکومتی ارکان اور وزراء کے ساتھ ساتھ نامور اداکاروں کی پبلسٹی کی گئی تھی مگر ان میں سے کوئی بھی نہیں آیااور ان کا نام استعمال کرکے ذاتی مفادات حاصل کیئے گئے اس لیئے الحمراء آرٹس کونسل کو چاہیئے کہ اس طرح کے ذاتی پبلسٹی کے پروگرامز پر پابندی لگانی چاہیئے۔

شیئرکریں