نامور قوال شیر میانداد خان، نے صوفی گائیکی سے سماں باندھا، وزیر اطلاعات کی جارحانہ تقریر پر الحمرا نعرہ تکبیر اللہ اکبر سے گونجتا رہا
رپورٹ، تصاویر، انجم شہزاد
ایک طرف تو ملک میں انڈیا کے جنگی جنون کی وجہ سے خوف کے سائے ہیں، اور اکژ لوگوں کے چہروں پر خوف کے اثرات دیکھے جا سکتے ہیں، مگر پاکستان کی اکژیت ایسی ہی جو بلا خوف و خطر اپنے روز مرہ کے کاموں میں مصروف بھی ہیں، اور انجوائے بھی کر رہے ہیں، جیسے گزشتہ دنوں وزارت اطلاعات و ثقافت حکومت پنجاب کے زیر اہتمام لاہور کے خوبصورت ہال میں صوفی گائیکی کے حوالے سے ایک شام کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک کے نامور گلوکار ، صوفی گائیک، غزل ، اور قوالی کی دنیا میں ایک مستند نام شیر میانداد خان قوال کے ساتھ ایک شام کا اہتمام تھا، جس میں گلوکارہ فرحانہ مقصود نے آواز کا جادو جگایا جبکہ ورسٹائل ڈانس گروپ نے صوفی کلام پر رقص کا مظاہرہ کیا، تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان تھے، دیگر مہمانوں میں الحمرا کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اطہر علی خان، اور شوبز سے وابستہ افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی، تقریب کا آغاز صوفی کلام پر رقص سے ہوا جس پر ورسٹائل گروپ کے ایم فیاض نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ پرفارم کیا تو ہال پر وجد کی کیفیت طاری ہو گئی، پروگرام کے آغاز میں ہی الحمرا ہال ون کھچا کھچ بھر گیا بلکہ سیڑھیوں پر بیٹھنے کو بھی جگہ نہیں تھی،جتنے لوگ ہال کے اندر تھے اس سے کہیں زیادہ افراد ہال کے باہر کھٹرے تھے جو اندر آنے کے منتظر تھے، اس کی خاص وجہ نوجوان نسل میں صوفی ازم کے حوالے سے بڑھتا ہوا شوق اور جنون ہے، تقریب کی کمپیئرنگ نامور اداکار توقیر نثار نے کی، انہوں نے ملکی اور ہمسائیہ ملک کے حالات کا ذکر کیا اور کہا کہ پاکستان جنگی جنون میں مبتلا ہے، اور یہاں کوئی خوف و خطر نہیں، اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت نے کہا کہ میں آج نوجون نسل میں صوفی ازم کی لگن دیکھ کر خوش ہوا ، ہم فن و ثقافت کی ترویج کے لیئے ایسی فیملی انٹرٹینمینٹ پیش کرتے ہیں یہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اور اب یہ سلسلہ لاہور سے نکل کر دیگر شہروں میں بھی جائے گا، میں اپنے ملک کی ثقافت اور کلچر کی پرموشن کے لیئے دن رات کوشاں ہوں میں نے آج تک ایک بھی چھوٹی نہیں کی اتوار کو بھی آتا ہوں، سٹیج ڈراموں میں بھی جلد بہتری آئے گی، اور وائس آف پنجاب کے مقابلے بھی ہو رہے ہیں جس سے نئی آوازیں سامنے آئیں گی، اس موقع پر فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ انڈیا نے اگر میلی آنکھ سے پاکستان کی طرف دیکھا تو وہ آنکھ بھی نکالیں گے اور اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے،اس موقع پر عوام کا جوش و خروش دیدنی تھا کافی دیر ہال تالیوں اور نعرہ تکبیر اللہ اکبر سے گونجتا رہا، وزیر موصوف نے کہا پاکستانی وقم دلیر، بہادر ہے، جس کے دل میں موت کا خوف نہیں، ہم سینے پر بم باندھ کر تیار ہوں گے، اگر ایسا موقع آیا، اس موقع پر گلوکارہ، اداکارہ فرحانہ مقصود نے گائکی کا مظاہرہ کیا تو منچلے ڈانس کرتے رہے،جبکہ شیر میاں داد کے ساتھ ڈیوٹ پر ہال تالیوں سے گونجتا رہا، شیر میاں داد کے صوفی کلام پر عوام دیوانہ وار جھومتی رہی، اس موقع پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے گلوکار شیر میاں داد خان نے کہا کہ وزارت ثقافت عوام کے لیئے میعاری تفریحی پروگرام ترتیب دے رہی ہے اور آج میں بہت خوش ہوا کہ نوجوان نسل میں صوفی ازم کے لیئے اتنا جوش دیکھا، صوفیا کرام نے اپنے کلام کے ذریعے دین اسلم کی ترویج کی، قوالی ہمارا خاندانی کام ہے، اسی میں عزت ملی آج میں جو کچھ بھی ہوں والدین کی اور بزرگوں کی دعا سے ہوں، انڈیا کے حوالے سے شیر میاں داد خان نے جہا کہ الیکشن نے دنوں مین انڈیا پر جنگی جنون سوار ہو جا تا، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں دو ہمسائیوں کو پییار محبت سے رہنا چاہیئے، اگر ہم پر جنگ ملسط کی گئی تو ہم پاک فوج کے ساتھ مل کر دفاع کریں گے،اور میرا ان گلوکاروں اور اداکاروں کو مشورہ ہے جو اب بھی انڈیا کے خلاف نہیں بولتے کہ وہاں پرفارم کرتے ہیں،روزی کماتے ہیں، مگر میرا کہنا ہیں کہ ہمیں محب وطن ہونے کا ثبوت دینا چاہیئے،