دلدار لورز فورم اور پلاک کے تعاون سے ، دلدار پرویز بھٹی کو خراج تحسین

رپورٹ، تصاویر ، انجم شہزاد

کمپئرنگ کی دنیا میں دلدار پرویز بھٹی کا نام کسی بھی تعارف کا محتاج نہیں، پاکستان ے قومی چینل پر کام کا آغاز کیا، سب سے پہلا پروگرام ’’ٹاکرا‘‘ تھا، جو عوام میں بے پناہ مقبول ہوا، اس کے بعد اردو کوئز پروگرام ’’یادش بخیر‘‘ کے نام سے کرتے رہے، اس کے علاوہ ، ’’جواں فکر‘‘ پنجند‘‘میلہ‘ کے نام سے پروگرام کیئے جو ان کی وجہء شہرت بنے، دلدار پرویز بھٹی کا اصل شعبہء تعلیم سے تعلق تھا،انگلش کے پروفیسر تھے، ایف سی کالج،گورنمنٹ اسلامیہ کالج ،سول لائن،گورنمنٹ کالج باغبانپورہ،جاب کا آغاز ساہیوال سے کیا،مختلف کالجز میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں، موجودہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے جب اپنے کینسے ہاسپٹل شوکت خانم کے لیئے فنڈ ریزنگ کا آغاز کیا تو عطا اللہ عیسی خیلوی، نصرت فتح علی خان اور دلدار پرویز بھٹی کافی سرگرم رہے، پوری دنیا میں شوز کیئے اور دلدار پرویز بھٹی جب دنیا سے گئے تب بھی شوکت خانم کے لیئے فنڈ ریزنگ کے لیئے امریکہ میں تھے ، تین سال تک مسلسل فنڈ ریزنگ شوز کرتے رہے، اپنی کمپیئرنگ اور منفرد لب و لہجہ کی بدولت لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والا دلدار پرویز بھٹی 1994میں اپنے پرستاروں کو روتا چھوڑ گیا، گزشتہ دنوں دلدار لورز فورم اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف لینگویج آرٹ اینڈ کلچر کے تعاون سے خراج تحسین کے لیئے ایک تقریب منعقد کی گئی ، جس کی کمپئرنگ کے فرائض سعید سیکی نے سرانجام دیئے جو دلدار پرویز بھٹی کے دیرینہ ساتھی ہیں، تلاوت کے بعد نعت شریف کا شرف انجم شہزاد نے حاصل کیا، تقریب میں جن نمایاں افراد نے شرکت کی ان میں شوکت علی، عمران شوکت، غفار لہری،بابا نجمی، رجب علی،کارٹونسٹ جاوید اقبال،آصف جاوید،میاں راشد فرزند،مدثر اقبال بٹ،توفیق بٹ،گلوکارہ امن علی، آرزو اور دیگر نے شرکت کی، دلدار لورز فورم کے میاں فراز اکرم جو کے دلدار پرویز بھٹی کے بھانجے ہیں، انہوں نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، گلوکار شوکت علی، نے دلدار پرویز بھٹی کے حوالے اپنی یاداشتیں سب کے ساتھ شئیر کیں، اور کہا کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں مگر دلدار پرویز بھٹی کے ساتھ میرا تعلق ایسا تھا کہ میں انکار نہیں کر سکا، گلوکار رجب علی نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بہت عرصہ اکھٹا گزارا، میں ان کی اس تقریب میں شرکت کرنے کے لیئے لندن سے آیا ہوں، رجب علی نے اس موقع پر پرفارم بھی کیا جس پر ہال تالیوں سے گونجتا رہا، معروف کامیڈین غفار لہری نے کہا کہ دلدار پرویز بھٹی نے ہمیشہ نئے فنکاروں کی حوصلہ افزائی کی ان کو پرموٹ کیا، بہت سے فنکار ان کے متعارف کروائے ہوئے ہیں،اس موقع پر غفار لہری کی جاندار پرفارمنس سے محفل کو زعفران زار بنائے رکھا، گلوکارہ امن علی کی پرفارمنس کو بھی سراہا گیا، عمران شوکت نے گانا سنا کر اپنے والد شوکت علی کی جوانی یاد دلا دی، ان کی پرفارمنس کو پسند کیا گیا، گلوکار آصف جاوید جو کہ مہدی حسن کے شاگرد ہیں، ان کے انداز گائیکی نے مہدی حسن کی یاد دلا دی، میاں راشد فرزند نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں چھوٹا سا تھا جب ان کا پروگرام دیکھا کرتا تھا ، ان سے ملاقات تو نہیں رہی، مگر ان کا ٹیلنٹ سب نئے کمپیئرز کے لیئے مشعل راہ ثابت ہو رہا ، نئے آنے والے ان کے نقش قدم پر ہی چل رہے ہیں، ڈاکٹر صغرا صدف ڈی جی پلاک نے بھی دلدار پرویز بھٹی کو زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ہمارا ادارہ ہمیشہ سینئرز اور باصلاحیت افراد کی حوصلہ افزائی اور خراج تحسین پیش کرتا رہے گا، دلدار پرویز بھٹی ہمارا اثاثہ تھے، تقریب میں دلدار پرویز بھٹی کے لیئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی، 30نومبر 1948کو پیدا ہونے والا دلدار پرویز بھٹی 30اکتوبر 1994کو لاکھوں پرستاروں کو روتا چھوڑ گیا، تقریب میں دلدار پرویز بھٹی کی 24ویں برسی اور 71ویں سالگرہ منائی گئی، تقریب میں دلدار پرویز بھٹی کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا،آخر میں دلدار پرویز لورز فورم کے میاں فراز نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں یہ تقریب اسی طرح منعقد کرتا رہوں گا، آخر میں مہمانوں کی چائے بسکٹس سے تواضع کی گئی اور کیک کھلایا گیا

شیئرکریں