گلوکاری اور اداکاری کو چھوڑنے کا تصور بھی نہیں کر سکتی، عینی طاہرہ

کامیڈی اور ٹریجڈی ہر قسم کے رول پسند ہیں، کامیڈی اچھے انداز میں کرتی، کیونکہ عام زندگی میں جولی طبیعت کی مالک ہوں،

میرا ڈرامہ ’’نواب گھر ‘‘اختتام پذیر ہوا،آجکل ’’منجی کتھے ڈاہواں‘‘ مقبولیت کی بلندیوں پر ہے،میوزک شوز اور ٹی شوز میں بے حد مصروف ہوں،

کسی سے کوئی جیلسی نہیں، ہمیشہ اپنے فن سے نام بنایا، میوزک البم مکمل ہے، چند ویڈیوز بھی ریلیز ہوچکی ہیں،جلد صوفی کلام بھی ریکارڈ کروا رہی

انٹرویو، انجم شہزاد


گلوکاری اور اداکاری دونوں ہی جاری ہیں، ان دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب بہت مشکل ہے، کیونکہ ایک میرا شوق اور دوسرا میرا عشق ہے، یعنی گلوکاری اور اداکاری، اس لیئے دونوں کو ساتھ ساتھ جاری رکھا ہے، دونوں شعبوں میں اللہ پاک نے عزت شہرت سے نوازا، یہی وجہ ہے کہ دونوں میں سے کسی ایک کو بھی نہیں چھوڑ سکتی، ان خیالات کا اظہار، اداکارہ، گلوکارہ عینی طاہرہ نے ایک ملاقات میں کیا، پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں عینی طاہرہ نے کہا کہ اداکاری پہلے سے کر رہی ہوں جبکہ باقاعدہ گلوکاری کرتے ہوئے تین سال ہوئے ہیں اور ان تین سالوں میں ہی اداکاری کے ساتھ گلوکاری میں بھی اپنی منفرد پہچان بنانے میں کامیاب ہو گئی ہوں،عینی طاہرہ نے کہا کہ موسیقی کی دنیا میں ویسے ہی نہیں آئی جیسے آجکل کچھ لوگ آجاتے ہیں میں نے باقاعدہ میوزک کی تعلیم حاصل کی اور سیکھنے کا عمل ابھی بھی جاری ہے، کیونکہ انسان ہر وقت سیکھتا ہے اور یہ عمل رکنا نہیں چاہیئے،، گلوکاری میں میرے استاد ، ندیم عباس اور اسلم سبحانی ہیں، ان سے میں اب بھی ساتھ ساتھ سیکھ رہی ہوں، ایک سوال کے جواب میں عینی طاہرہ نے کہا کہ میرا البم مکمل ہو چکا ہے، جس کی شاعری مختلف شعراء کی ہے جبکہ میوزک بہت اچھا ترتیب دیا گیا ہے، 14کے قریب گانے ریکارڈ کر چکی ہوں، بھنگڑا، فوک اور سرائیکی گانے بھی شامل ہیں،جلد ہی صوفی کلام بھی ریکارڈ کرواوں گی،ایک سوال کے جواب میں عینی طاہر نے کہا بہت سے گانے مختلف ٹی وی چینلز پر پرفارم کر چکی ہوں جنہیں لوگ بہت زیادہ پسند کرتے ہیں، عینی طاہرہ نے کہا میری ویڈیوز میرے یو ٹیوب چینل پر ہیں جو کہ میرے نام سے ہی ہے، جبکہ دیگر سوشل میڈیا پر بھی میری ویڈیوز ہیں، میرے پرستار میرے گانوں کو پسند کر رہے ہیں، جن کے لاکھوں لائکس ہیں، عینی طاہرہ نے کہا کہ اچھا ویڈیو مہنگا بھی ہو سکتا اور کم بجٹ میں بھی اچھا ویڈیو بن سکتا ہے،بات شاعری اور میوزک ، آواز کی ہوتی، اس پر سٹوری بورڈ اچھا لکھا جائے تو لوگ پسند کرتے ہیں، میں بھی اپنے چند گانوں کے ویڈیوز تیار کروا رہی ہوں، اچھے کام پر بجٹ کی پرواہ نہیں کیونکہ اچھا ویڈیو سنگر کی پہچان بن جاتا،کیونکہ آجکل گانا سننے کے ساتھ دیکھنے کی چیز بن چکا ہے، عینی طاہرہ نے کہا کہ پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی پاکستان کی نمائندگی کر چکی ہوں مگر پاکستان اور لاہور جیسے پرستار کہیں نہیں ، بیرون ملک پرفارم کر کے بھی ہمیشہ اچھا لگتا جب ہمیں پاکستانی گلوکار کہہ کر سٹیج پر بلایا جاتا تو سیروں خون بڑھ جاتا ہے، عینی طاہرہ نے کہا کہ میں کبھی کسی سے جیلس نہیں ہوئی ، عزت اور ذلت اللہ پاک کے ہاتھ میں ہے ، مجھے میری اوقات سے زیادہ عزت ملی، ایک اور سوال کے جواب میں عینی طاہرہ نے کہا کہ تمام نامور فنکاروں کے ساتھ پرفارم کر چکی ہوں، اور کچھ فلموں کے لیئے بھی گیت ریکارڈ کروا چکی ہوں ، جبکہ پی ٹی وی کامیڈی سٹکام’’منجی کتھے ڈاہواں‘‘ بھی میری آواز میں ہے، کچھ اور پروڈکشنز کے لیئے بھی ٹائٹل سونگز ریکارڈ کروا چکی ہوں، اور پرستاروں کے لیئے ایک اور بھی گڈ نیوز ہے کہ ہمسایہ ملک سے بھی مجھے آفرز ہیں، گلوکاری کی بھی اور اداکاری کی بھی، مگر میں بڑا سوچ سمجھ کر فیصلہ کروں گی، ایک اور سوال کے جواب میں عینی طاہرہ نے کہا کہ اداکاری بھی ساتھ ساتھ جاری ہے، پی ٹی وی کے علاوہ دیگر پرائیویٹ چینلز پر ڈراموں میں کام کر رہی ہوں، حال ہی میں پی ٹی وی پر ’’نواب گھر‘‘ڈرامہ اختتام پذیر ہوا ہے، جبکہ اس وقت پی ٹی وی پر ہی ڈائریکٹر الیاس چوہدری کا کامیڈی سٹکام ’’منجی کتھے ڈاہواں‘‘آن ائیر ہوتے ہی عوام میں مقبول ہوگئی، اس میں میرا رول بہت اچھا ہے، ایک سوال کے جواب میں عینی طاہرہ نے کہا کہ میں نے ہمیشہ پرفارمنس والے رولز کیئے ہیں، کامیڈی اور ٹریجڈی دونوں طرح کے رول کیئے ہیں، مگر کامیڈی میں پرستار زیادہ پسند کرتے ہیں،کیونکہ میں عام زندگی میں بھی جولی طبیعت کی مالک ہوں، ہر وقت ہنستی مسکراتی رہتی ہوں، فلموں میں کام کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عینی طاہرہ نے کہا کہ میں نے پانچ فلموں میں کام کیا ہے، حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’’شور شرابہ‘‘ میں بھی میرا کام پسند کیا گیا، فلموں میں کام سے کبھی انکار نہیں کیا، مگر رول دیکھ کر کام کرتی ہوں ، فلم ہو یا ٹی وی کبھی شوپیس والے رولز قبول نہیں کیئے، موجودہ دور میں لاہور کی فلموں کی کمی شدت سے محسوس کی جا رہی ہے، جیسی شاہکار فلمیں لاہور سے بنائی گیءں، اب بھی اگر ویسی فلمیں بنائی جایءں تب ہی فلم انڈسٹری پر عروج آئے گا ، کراچی والے نئے لوگ بھی چند اچھی فلمیں بنا چکے ہیں، مگر زیادہ تر فلم کی بجائے یہ لگتا کہ ٹی وی ڈرامہ ہی چل رہا ہے، کیونکہ فلم کا موڈ اور مزاج مختلف ہوتا ہے، وہ ان کو ابھی شائد سمجھ نہیں آرہا، جدید ٹیکنالوجی تو ضروری ہے مگر فلم کے مزاج کے مطابق فلم ہو تب ہی کامیابی حاصل کرے گی، عینی طاہرہ نے کہا کہ مجھے اب بھی فلموں کی آفرز ہیں، لاہور اور کراچی شوبز سرگرمیوں کا مرکز ہیں، مگر دونوں شہروں کے تکنیک کار جب تک آپس کی دوریاں ختم نہیں کریں گے اور مل کر کام نہیں کریں گے، تب تک بہتری نہیں آئے گی، لاہور اور کراچی کی جنگ ختم کرنی ہوگی ، آپس میں مقابلہ بازی کی بجائے بیرون ملک کی فلموں سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے، عینی طاہرہ نے کہا کہ ہمسایہ ملک سے بھی آفرز ہیں ، نا انکار کیا ہے ، نا اقرار فیصلہ کرنے میں جلد بازی کبھی نہیں کرتی، ایک اور سوال کے جواب میں عینی طاہرہ نے کہا کہ اداکاری اور گلوکاری دونوں ساتھ ساتھ جاری رکھوں گی، کبھی ایسا موقع نہیں آئے گا کہ مجھے ایک کو چھوڑنے کا فیصلہ کرنا پڑے، آخر میں عینی طاہرہ نے کہا کہ نئے آنے والوں کو یہ ہی مشورہ دوں گی کہ ہمیشہ سینئرز کی عزت کریں اور ان سے سیکھنے کی کوشش کریں کیونکہ سینئرز ہمارے لیئے اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیں،میں نے ہمیشہ سینئرز کی عزت کی آج میں جو کچھ ہوں ان کی دعا سے ہوں،

شیئرکریں

اپنا تبصرہ بھیجیں