شان پاکستان میوزک ایوارڈکا باضابطہ اعلان، ہما نصر، میاں یوسف صلاح الدین،انڈین فلم ڈائریکٹر راکیش شبروال نے مقامی ہوٹل میں کیا

شان پاکستان ایوارڈ تقریب مارچ2019میں منعقد ہوگی

تقریب میں پاکستان کے علاوہ ہمسائیہ ملک کے فنکاروں کی کثیر تعداد شریک ہوگی
رپورٹ، تصاویر، انجم شہزاد

فنکار اور فن کی کوئی سرحد نہیں اور میوزک یا گلوکار کی کوئی زبان نہیں ہوتی، اس لیئے ہم نے شان پاکستان ایوارڈ کا اجرا کیا، جس کی تقریب اگلے سال مارچ میں منعقد ہوگی، جس میں پاکستان اور ہمسائیہ ملک ہندوستان سے بھی فنکاروں اور گلوکاروں کی اکژیت شرکت کرے گی، ان خیالات کا اظہار ایوارڈ کی آرگنائزر انٹرنیشنل شو آرگنائزر ’’ہما نصر‘‘نے ایک بھرپور پریس کانفرنس میں کیا جس میں ان کے ساتھ پاکستان میں میوزک کے حوالے سے ایک معتبر نام میاں یوسف صلاح الدین بھی موجود تھے، جبکہ ہمسائیہ ملک سے نامور فلم ڈائریکٹر راکیش سبروال بھی شریک ہوئے، جبکہ مہمانوں میں نامور گلوکارہ، رابی پیرزادہ اور معروٖف فلم میکر راشد خواجہ کے علاوہ کافی تعداد میں مہمان شریک ہوئے ، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میوزک کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، نا گلوکار کی کوئی زبان ہوتی ہے،اس لیئے ہم نے اس ایوارڈ کا اجرا کیا، جس میں نا صرف ہمارا ملکی ٹیلنٹ ہوگا بلکہ انڈیا کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش اور دیگر ممالک کے فنکار بھی شریک ہوں گے، اس تقریب میں فیشن، آرٹ، اور کلچر ایک ساتھ دیکھنے کو ملے گا، میوزک اور آرٹ ہی دونوں ممالک کو پاس لا سکتا ہے، اس لیئے ہم نے یہ بیڑہ اٹھایا ہے کام مشکل تو بہت ہے، کیونکہ سیاسی اور سفارتی حالات تبدیل ہوتے رہتے ہیں، ہما نصر کا کہنا ہے کہ شان پاکستان ایوارڈ تقریب آپس کی دوریوں کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی، اس سے پہلے ہم کافی تقاریب منعقد کر چکے ہیں ،جن میں ’’ایک شام پاکستان کے نام‘‘ اور ’’کیا دہلی،کیالاہور‘‘دہلی میں منعقد کیا جس میں وہاں کے فنکاروں اور آفیشلز نے شرکت کی، اس لیئے ہمارے حوصلے بلند ہوئے، اب ہم ’’شان پاکستان میوزک ایوارڈ ‘‘ تقریب اگلے سال مارچ میں منعقد کروا رہے ہیں، میری سب سے درخواست ہے کہ ہمارے ساتھ آئیں، ہمارے ہاتھ مضبوط کریں، کیونکہ اس طرح ملکی ٹیلنٹ کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا چاہتے ہیں،اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے میاں یوسف صلاح الدین نے کہا کہلاہور میں میوزک انڈسٹری مضبوط ہے،اور نئے ٹیلنٹ نے میوزک انڈسٹری کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا،میاں یوسف صلاح الدین نے کہا کہ ایسی تقاریب منعقد ہوتی رہنی چاہیں اور ہما نصر نے بہت اچھا اقدام کیا ہے ، ہم ان کے ساتھ ہیں، میں اور میری کمپنی ان کے ساتھ ہے، ساحر علی بگا نے بھی تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے، مصروفیت کی وجہ سے ساحر علی بگا تقریب میں نہیں آسکے، میاں یوسف صلاح الدین نے کہا کہ میوزک کی کوئی زبان نا سرحد ہوتی ہے،میوزک اور آرٹ لور دنیا کے کسی بھی حصہ میں اکھٹے ہو جاتے ہیں، اورہم اس شو میں ہمسائیہ ملک کے فنکاروں کو کھلے دل سے خوش آمدید کہیں گے، ہمارے ملک کے بہت سے فنکاروں کے گیت ہمسائیہ ملک کی فلموں میں چل رہے ہیں،کیونکہ ضروری نہیں کہ گانوں کی ریکارڈنگ کے لیئے خود ہمسائیہ ملک جایا جائے ، آجکل جدید دور ہے، میوزک ٹریک ریکارڈ ہو کے آجاتے ہیں اور سنگر گانا ریکارڈ کر کے بھیج دیتے، راحت فتح علی خان کے گانے انڈین فلموں میں مسلسل آرہے ہیں، ہمسائیہ ملک میں چند انتہا پسند ضرور ہیں ، جو ہمارے فنکاروں کا جینا مشکل کر دیتے ہیں،مگر ہمارے دل کھلے ہیں، انڈین ڈائریکٹر راکیش سبروال نے کہا کہ فن ، آرٹ کے ذریعے دوریوں کو نزدیکیوں میں بدلنے کا عزم لے کر ہم میدان میں آئے ہیں،جس کی مثال آپ کے سنگرز کے گانے ہیں، جو ہماری فلموں میں مسلسل آرہے ہیں ، جبکہ بہت سے فنکار وہاں جاکے پرفارم بھی کرتے ہیں، مگر کچھ انتہا پسند تنظیمیں کبھی کبھی زیادہ انتہا پسندی پر اتر آتی ہیں، کچھ سیاسی چپقلش بھی آڑے آ جاتی ہے، مگر یہ ایوارڈ تقریب دوریوں کو ختم کر کے آرٹ اینڈ کرافٹ کے دیوانوں کو قریب لائے گی، ہما نصر سے تین سال قبل ملاقات ہوئی، تب سے میں شان پاکستان کے ساتھ ہوں،انڈیا میں پاکستانی فلموں کی ریلیز نا ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں راکیش سبروال نے کہا کہ جن چند لوگوں نے کوشش کی ان کی فلمیں انڈیا میں ریلیز بھی ہوئیں، مگر اس کا ایک لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے، جس کے لیئے مل جل کر اقدامات کرنے ہوں گے، اچھی میعاری فلمیں بنا کے ریلیز کی جائیں تو ضرور وہاں اور انٹر نیشنل مارکیٹ مل سکتی ہے،میرا تعلق شوبز سے ہے، اور میں یہ ہی کہوں گا کہ میوزک کے ذریعے دونوں ملکوں کو قریب لایا جاسکتا ہے، اداکارہ و گلوکارہ رابی پیرزادہ نے کہا کہ ہما نصر نے شان پاکستان میوزک ایوارڈ کا جو بیڑہ اٹھایا ہم کو ان کا ساتھ دینا ہوگا، تا کہ میوزک اور آرٹ کے دیوانوں کو دونوں ملکوں کے فنکاروں کا حسین سنگم دیکھنے کو ملے، اس میں جہاں پرفارمنس دیکھنے کا موقع ملے گا، وہاں ان کی صلاحیتوں کے اعتراف کے طور پر ایوارڈ دیا جائے گا، تو فنکاروں کو قریب آنے کا موقع ملے گا،اور نئے ٹیلنٹ کو ایک اچھا پلیٹ فارم بھی میسر آئے گا، آخر میں ہما نصر نے کہا کہ 22مارچ کو ایوارڈ تقریب لاہور میں منعقد ہو گی

شیئرکریں