فلم، ٹی وی اداکارہ، ماڈل ’’لائبہ خان‘‘

انٹرویو،انجم شہزاد

کردار کے مطابق ڈریس پہننے میں کوئی حرج نہیں، بلاوجہ جسم دکھانے کی ضرورت نہیں،ماڈل و اداکارہ لائبہ خان

گلیمر اور ولگیریٹی کے فرق کو سمجھنے کی ضرورت ہے، کچھ اداکارئیں جسم کی نمائش کو اداکاری اور گلیمر سمجھتی ہیں اور اسی سہارے کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہیں،

میں ہمیشہ سکینڈلز سے دور رہنے کی کوشش کرتی ہوں، مگر مخالفین میری شہرت سے خائف ہوکر مجھے اتنا ہی سکینڈلز میں الجھانے کی کوشش کرتے ہیں،

میں نے ہمیشہ موقع کی مناسبت اور کردار کی ڈیمانڈ کے مطابق ڈریسز استعمال کیئے، بلاوجہ جسم کی نمائش کر کے شہرت حاصل کرنے کی کوشش نہیں کرتی، میں ہمیشہ اپنے کام کے سہارے آگے آنا چاہتی ہوں جبکہ کچھ لوگ کامیبی کے لیئے اوچھی حرکتیں کرتے ہیں،ان خیالات کا اظہار ماڈل و اداکارہ لائبہ خان نے ایک ملاقات میں کیا،لائبہ خان نے کہا کہ گزشتہ دنوں ایک آئٹم سانگ کیا جسے بہت پسند کیا گیا، جس کی وجہ سے مجھے آئٹم گرل کا خطاب ملا اور مجھے زیادہ آفرز آنے لگی، میرے خیال کے مطابق آئٹم گرل ہونا بری بات نہیں مگر خود پر کوئی مخصوص لیبل نہیں لگوا سکتی، میں نے فیلڈ میں کام کا آغازبطور چائلڈ سٹار کیا بہت سے ہٹ ڈراموں میں اداکاری کی اور ہمیشہ سینئرز سے سیکھا، ہمیشہ سینئرز کا احترام کیا، جبکہ آجکل نئی آنے والیاں سینئرز کی عزت نہیں کرتی بلکہ خود کو ٹاپ سٹار سمجھتی ہیں،ایک سوال کے جواب میں لائبہ خان نے کہا کہ مجھے ہمیشہ آئٹم گرل کے ساتھ ساتھ سکینڈل گرل بنانے کی کوشش کی جاتی ہے کبھی کسی سے لڑائی کی خبریں اور کبھی کسی سے، اور کبھی میری تصاویر سوشل میڈیا پر لگا دی جاتی ہیں، میری شہرت سے جلنے والے میرے مخالفین ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں، کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ میں فیلڈ چھوڑ دوں مگر میں ان کو بتانا چاہتی ہوں کہ ان کا خواب بس خواب ہی رہے گا، کیونکہ میں بڑی باہمت ہوں، جب انسان فیلڈ میں نام اور پہچان بناتا ہے تو ساتھ ہی ایسی حرکتیں شروع ہوجاتی ہیں، میں گبھرانے والی نہیں، لائبہ خان نے کہا کہ میں اداکری کے ساتھ ساتھ ڈائریکشن فیلڈ میں بھی کام کر رہی ہوں ایک ٹیلی فلم بنائی ہے جبکہ کچھ سنگرز کے گانون کی ویڈیو بنا چکی ہوں، اداکاری کے ساتھ ڈائریکشن کا تجربہ کافی اچھا رہا،میرا خیال ہے کہ اگر انسان کے پاس ٹیلنٹ ہے تو اس کو چھپانا نہیں چاہیئے بلکہ اپنا ٹیلنٹ آزمانا چاہئے، فلم انڈسٹری کی موجودہ حالت زار پر گفتگو کرتے ہوئے لائبہ خان نے کہا کہ فلم انڈسٹری زوال کا شکار تھی ہر طرف ہو کا عالم تھا سٹوڈیوز ویران دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے کہ یہ وہی سٹوڈیو ہیں جہاں ہر طرف چہل پہل ہوا کرتی تھی، مگر اس بے رونقی کے ذمہ دار بھی اسی انڈسٹری سے وابستہ لوگ ہیں جنہوں نے یہاں سے کمایا مگر یہاں لگایا نہیں،اور دوسرا یہ کہ چربہ سازی، ولگیریٹی، ذومعنی نغمات، کی وجہ سے سینما میں فیملیز نے آنا چھوڑ دیا، اب فلمیں بن رہی ہیں اور کامیاب بھی ہو رہی ہیں، تو ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے، لاہور کی انڈسٹری اور کراچی کی انڈسٹری کو الگ کیا جاتا ہے جبکہ فلم پاکستان کی ہے، ہمیں ان چکروں میں نہیں پڑنا چاہئے، پاکستانی فلموں کو پرموٹ کرنا چاہیے، اور انڈیا کی فلموں کا بایئکاٹ کرنا چاہئے، اگر انڈین فلمیں عید یا دیگر مواقع پر ریلیز ہونگی تو پاکستانی فلموں کو کون دیکھے گاپاکستان کی نئی حکومت اور وزیر اعظم عمران خان کو اس انڈسٹری کی طرف توجہ دینی ہوگی، تا کہ فلم انڈسٹری دوبارہ بحال ہو وہی سنہرا دور واپس آئے، انڈٖین فلموں میں کام کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں کبھی انڈین فلم میں کام نہیں کروں گی پاکستانی ہوں اور پاکستان میں ہی اپنی منفرد پہچان بنانا چاہتی ہوں، میرا مخالفین سے یہی کہنا ہے کہ میری شہرت سے خائف ہو کے میرے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے کی بجائے اپنے کام پر توجہ دیں،ایک سوال کے جواب میں لائبہ خان نے کہا کہ اس وقت پاکستانی ٹی وی ڈرامہ عروج پر ہے، کچھ عرصہ قبل ہمسایہء ملک کے ڈراموں کا سحر چھایا تھا، مگر ان ڈراموں میں ساس بہو کی لڑائی اور سازشوں کے علاوہ کچھ نہیں ،جبکہ ہمارا پاکستانی ڈرامہ میعار اور کہانی کے اعتبار سے سرفہرست رہا ہے، ہمسایہ ملک کے ڈراموں میں لاکھوں کروڑوں کی باتیں، سازشیں ہیں، جبکہ ہمارے ڈراموں میں کہانی حْقیقت کے قریب اور معاشرتی مسائل پر مبنی ہوتی ہیں اور ان میں اپنا کلچر دکھایا جاتا ہے، لائبہ خان نے کہا کہ اب اگرفلمیں کامیاب کرنی ہیں تو لکیر کے فقیر نہیں ہونا چاہیئے، بلکہ کہانی، میوزک پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، سینما جو اچھا ہے اس کی ٹکٹ پر بھی توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ مہنگی ٹکٹ کی وجہ سے ابھی بھی فیملیز سینما ہال سے دور ہیں، مناسب ٹکٹ ہو تاکہ فیملیز زیادہ سے زیادہ آئیں، لائبہ خان نے کہا کہ سٹیج پر کام کی بہت آفرز ہیں مگر میں فلم، ٹی وی ، اور ماڈلنگ میں مصروف ہوں ، ویسے بھی میرا مزاج سٹیج والا نہیں ہے، آخر میں لائبہ خان نے نئی آنے والی ماڈلز اور اداکاراؤں کو مشورہ دیا کہ نام اور کام ہمیشہ محنت کی وجہ سے ہوتا ہے، محنت کریں اپنی پرفارمنس سے اپنا آپ منوائیں، کیونکہ ٹیلنٹ کے آگے کوئی چیز رکاوٹ نہیں بن سکتی اور جس میں ٹیلنٹ نہیں اس کو ایک دفعہ کام تو مل سکتا پہچان نہیں بنتی ، اس لیئے اپنی پرفارمنس پر توجہ دیں

شیئرکریں

اپنا تبصرہ بھیجیں